Friday, March 29, 2024
ہومپاکستانعالمی ادارہ صحت نے چیئرمین سینیٹ کی درخواست پر بلوچستان کے ضلع چاغی کیلئے ایمبولینسز فراہم کر دیں

عالمی ادارہ صحت نے چیئرمین سینیٹ کی درخواست پر بلوچستان کے ضلع چاغی کیلئے ایمبولینسز فراہم کر دیں

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی درخواست پر عالمی ادارہ صحت نے ضلع چاغی کیلئے ایمبولینسز فراہم کر دیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کچھ عرصہ قبل ضلع چاغی کے دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولتیں بہتر بنانے اور صحت کے مراکز تک مریضوں کی آسان رسائی کیلئے ضلع چاغی کو خصوصی طور پر ایمبولینسز فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔
اس تناظر میں عالمی ادارہ صحت نے وسیع رقبہ پر پھیلے ضلع چاغی کیلئے ایمبولینسز، طبعی آلات، الٹراسانڈ اور ایکسرے مشینز فراہم کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت کے اسلام آباد میں واقع دفتر میں ایک مختصر مگر پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی تھے جس میں سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پلیتھا گونراتھنا ماہیپالا نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت شدید قدرتی آفت کا سامنا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں عارضی صحت کے مراکزاور طبی آلات سمیت دیگر ضروری سامان فراہم کئے جا رہے ہیں۔متاثرہ علاقوں میں ملیریا، ڈینگی اور ڈائریا کی وبا پھیلی ہوئی ہے اور لوگوں کو غذائی قلت کا بھی سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں اور اس مشکل وقت میں پاکستان کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ اس مشکل وقت میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان کی بھرپور مدد پر سینیٹ اور پاکستانی عوام کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور سیلاب کی ابتدائی تباہ کاریوں کے بعد ابھی بھی متاثرین کی مکمل بحالی کا مشکل مرحلہ باقی ہے۔ تمام ادارے لوگوں کو صاف پانی اور غذا فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو وبائی امراض سے بچانے کیلئے ڈبلیو ایچ او کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ڈبلیو ایچ او نے بہترین کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں دور دراز علاقوں میں بہت سے اقدامات اٹھانا ابھی باقی ہے اور عوام تک بنیادی سہولیات کی فراہمی ایک بہت بڑامسئلہ ہے تاہم عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ان مسائل پر قابو پا کر پسماندہ علاقوں میں بھی صحت کی بنیادی سہولیات کی بہتری میں مدد ملے گی۔