Friday, November 14, 2025
ہومدنیاچین کی مینوفیکچرنگ کی صنعت کی اضافی قیمت میں 8 ٹریلین یوآن کا اضافہ متوقع ہے، چینی میڈیا

چین کی مینوفیکچرنگ کی صنعت کی اضافی قیمت میں 8 ٹریلین یوآن کا اضافہ متوقع ہے، چینی میڈیا

بیجنگ: چینی میڈیا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سی پی سی کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس نے “جدید صنعتی نظام کی تعمیر اور حقیقی معیشت کی بنیاد کو مستحکم اور مضبوط بنانے” کو ” پندرہویں پانچ سالہ منصوبے” کے بارہ اسٹریٹجک امور میں سرفہرست رکھا۔ یہ فیصلہ ترقی کے موجودہ مرحلے اور پیچیدہ ملکی اور بین الاقوامی صورتحال کے مقابلے میں حکمت عملی کا ایک انتخاب ہے۔ بدھ کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے حقیقی معیشت کی بنیاد پر اعلیٰ معیار کی ترقی کو مضبوط کرنے کے لیے چین کی طرف سے واضح اشارہ اور پختہ عزم ظاہر ہوتا ہے ۔اول تو یہ سمجھنا ہو گا کہ حقیقی معیشت کسی ملک کی معیشت کی بنیاد اور قومی معیشت کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتی ہے۔” چودھویں پانچ سالہ منصوبے ” کے دوران، چین کی مینوفیکچرنگ کی صنعت کی اضافی قیمت میں 8 ٹریلین یوآن کا اضافہ متوقع ہے، اور 220 سے زیادہ اہم صنعتی مصنوعات کی پیداوار دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

چین کی مینوفیکچرنگ صنعت کا پیمانہ مسلسل 15 سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے، جو غیر یقینی بیرونی صورتحال کے مقابلے کے لیے اعتماد کا ذریعہ ہے۔ موجودہ عالمی اقتصادی بحالی میں سست روی اور جغرافیائی سیاسی خطرات کے بڑھنے کے ساتھ، چین حقیقی معیشت کو ترجیح دے رہا ہے۔ یہ نہ صرف بیرونی خطرے کو دور کرنےکے لیے ایک ناگزیر انتخاب ہے بلکہ مستحکم روزگار کو یقینی بنانے اور عوامی بہبود کی بہتری کے لیے ایک عملی ضرورت بھی ہے۔ حقیقی معیشت 400 ملین سے زیادہ افراد کو ملازمت دیتی ہے، جو کہ ملک بھر میں افرادی قوت کا 53 فیصد ہے۔ اس لیے حقیقی معیشت کی مستحکم ترقی کا براہ راست تعلق عوام کی بہبود سے ہے ۔دوم، یہ کہ جدت پر مبنی ترقی کی حکمت چین کے لیے اعلیٰ معیار کی ترقی حاصل کرنے اور مستقبل کی جیت کے اہم راستے کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔جدید صنعتی نظام لازمی طور پر جدت کی قیادت کرنے والا نظام ہوگا۔ حقیقی معیشت کو مستحکم اور مضبوط کرنے کا مطلب صرف نچلی سطح تک اس کی توسیع نہیں ہے، بلکہ نئی معیاری پیداواری صلاحیت پیدا کرنے اور صنعتوں میں ذہانت، سبز اور اعلیٰ معیار کی تبدیلی اور اپ گریڈنگ کو فروغ دینے کے لیے تکنیکی جدت کا استعمال کرنا ہے۔

چاند پر ” چھانگ عہ 6 ” مشن کی کامیابی ،خلا میں تھیان حہ کور ماڈیول کا قیام ، بید و نیویگیشن سسٹم کی تکمیل ، C919 بڑے مسافر طیار وں کی تیاری اور پرواز ، اور چینی ساختہ ایڈورا میجک سٹی کروز کا فعال ہونا وغیرہ ۔ ان تمام کامیابیوں نے بارہا ثابت کیا ہے کہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں ، چین کے رہنما اقتصادی ترقی کے بنیادی اصولوں کو واضح طور پر سمجھتے ہیں ، اعلیٰ معیار کی ترقی کے حصول، حقیقی معیشت کی مضبوطی اور اپنی خود مختار اختراعی صلاحیتوں کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں، تاکہ اقتصادی ترقی میں استحکام کے ساتھ ساتھ پیش رفت کی توانائی بھی موجود ہو، اور چینی طرز کی جدید کاری کی بنیاد اور زیادہ مضبوط اور مستحکم ہو جائے۔جدید صنعتی نظام کی تعمیر اور حقیقی معیشت کی بنیاد کو مستحکم اور مضبوط بنانے کو ” پندرہویں پانچ سالہ منصوبے” کے بارہ اسٹریٹجک امور میں سرفہرست رکھنے کا فیصلہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ایسے دور میں جب عالمی اقتصادی یکجہتی کے خلاف رجحانات بڑھ رہے ہیں اور ٹیکنالوجی کی مسابقت دن بہ دن شدت اختیار کر رہی ہے، چین صنعتی چین اور سپلائی چین کے خود مختار، قابل اعتماد اور محفوظ کنٹرول کے لیے پرعزم ہے۔اس وقت عالمی صنعتی چین تشکیل نو سے گزر رہی ہے، اور کلیدی ٹیکنالوجیز میں “گلا گھونٹنے” کا خطرہ قومی سلامتی کو متاثر کرنے والا ایک نمایاں عنصر بن گیا ہے۔ جدید صنعتی نظام کی تعمیر کا مقصد صنعتی چین کی لچک اور حفاظت کو بڑھانا ہے ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ چین کو قومی مفاد اور قومی سلامتی سے تعلق رکھنے والے اہم شعبوں کی ترقی کی چابی مکمل طور پر اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہیئے ۔یہ خود کو دوسروں کے لیے بند رکھنا نہیں ہے، بلکہ اعلیٰ سطح کی کھلی سرمایہ کاری کے ذریعے خودمختار اختراعی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے، اور ایک ایسا صنعتی ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے جو ‘ ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کی صورت میں اپنی حیثیت مضبوط رکھتاہو ، تاکہ سخت بین الاقوامی مقابلے میں خود کو ناقابل تسخیر رکھا جا سکے ۔

جدید صنعتی نظام کی تعمیر نہ صرف ترقی بلکہ سلامتی کے لئے بھی ضروری ہے ۔ ایک مضبوط بنیاد، جدید ٹیکنالوجی، اور بہتر ساخت والا صنعتی نظام قومی معیشت، سلامتی اور قومی دفاع کی حفاظت کے لیے ایک اہم ضمانت ہے۔ یہ اندرونی اور بیرونی خطرات اور چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکتا ہے، اور معیشت اور معاشرے کی پائیدار اور صحت مند ترقی کے لیے ٹھوس مدد فراہم کرتا ہے۔ساتھ ہی، جدید صنعتی نظام اعلیٰ معیار کی ترقی کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے، جو زیادہ مؤثر وسائل کی تقسیم، سبز پیداوار کے طریقے، مصنوعات کے بہتر معیار، اور مضبوط برانڈ کے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے، اور آخرکار عوام کی بڑھتی ہوئی خوشحال زندگی کی ضروریات اور مجموعی قومی طاقت کی ترقی میں معاونت کرتا ہے۔اگر حقیقی معیشت مستحکم ہو تو ملک مستحکم ہوتا ہے، اور اگر صنعت کا نظام مضبوط ہو تو قومی طاقت مضبوط ہوتی ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی نے نہ صرف موجودہ ترقیاتی چیلنجز کا جواب دیا، بلکہ مستقبل میں ایک طاقتور ملک کا خاکہ بھی مرتب کیا ہے ۔جب تک ہم حقیقی معیشت کی بنیاد پر قائم رہیں گے اور صنعتی نظام کی اپ گریڈنگ کو فروغ دینا جاری رکھیں گے، تب تک یقینی طور پر چینی طرز کی جدیدیت کے لیے ناقابل شکست قوت فراہم کر تے رہیں گے اور عالمی مقابلے میں فعال کردار ادا کر تے رہیں گے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔