Friday, November 14, 2025
ہومبریکنگ نیوزمیئر نیویارک کا انتخاب: بیلٹ پر ممدانی کا نام 2 مرتبہ آنے پر ایلون مسک کی تنازع کھڑا کرنیکی کوشش

میئر نیویارک کا انتخاب: بیلٹ پر ممدانی کا نام 2 مرتبہ آنے پر ایلون مسک کی تنازع کھڑا کرنیکی کوشش

نیو یارک(آئی پی ایس )سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایلون مسک نے نیو یارک کے میئر کے انتخابات کے ایک بیلٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے فراڈ قرار دیا ہے۔ایلون مسک کا کہنا ہے کہ بیلٹ پر سابق گورنر اینڈریو کومو کا نام صرف ایک بار بیلٹ کے آخر میں ظاہر ہو رہا ہے جبکہ ظہران ممدانی کا نام 2 مرتبہ درج ہے۔تاہم نیو یارک سٹی بورڈ آف الیکشنز کے مطابق آزاد امیدواروں کے ناموں کی ترتیب اس بنیاد پر طے ہوتی ہے کہ وہ کب اپنی نامزدگی جمع کراتے ہیں۔

اس کے علاوہ نیو یارک میں فیوژن ووٹنگ (Fusion Voting) کا نظام بھی رائج ہے جس کے تحت ایک امیدوار کو بیک وقت متعدد پارٹیوں کی جانب سے نامزد کیا جا سکتا ہے، اس سے ووٹرز کو یہ سہولت ملتی ہے کہ کسی بڑی جماعت سے وابستگی ظاہر کیے بغیر وہ اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ دے سکتے ہیں۔

ریاستی اسمبلی کے رکن ظہران ممدانی نے نامزدگی کے لیے ڈیموکریٹک پرائمری میں کامیابی حاصل کی تھی اس لیے ان کا نام ڈیموکریٹک پارٹی کے تحت درج ہے تاہم وہ ورکنگ فیملیز پارٹی کے بھی امیدوار ہیں اور ووٹرز انہیں کسی ایک پارٹی لائن پر ووٹ دے سکتے ہیں (دونوں پر نہیں) جبکہ ووٹوں کی گنتی کے وقت دونوں لائنوں پر دیے گئے ووٹ مجموعی طور پر ممدانی کے حق میں شمار ہوں گے۔

یہ طریقہ کار نیو یارک میں عام ہے اور گزشتہ سال سابق نائب صدر کمالا ہیرس کا نام بھی دو بیلٹ لائنز پر ظاہر ہا تھا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی ریپبلکن اور کنزرویٹو پارٹی دونوں کی لائنوں پر تھا۔دوسری جانب حالیہ انتخابات میں اینڈریو کومو کا نام صرف ایک بار درج ہے کیونکہ وہ ڈیموکریٹک پرائمری ہار گئے تھے اور اب صرف اپنی آزاد جماعت فائٹ اینڈ ڈیلیور کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

ایک اور امیدوار کرسٹس سلیوا بھی بیلٹ پر دو بار ظاہر ہو رہے ہیں، ایک بار ریپبلکن امیدوار کے طور پر اور دوسری بار پروٹیکٹ اینیملز پارٹی کے تحت۔خیال رہے کہ نیویارک کے میئر کا الیکشن آج ہورہاہے، نیویارک میئر کیلیے مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کا مقابلہ نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن حریف کرٹس سلیوا سے ہے اورسروے پو لز کے مطابق ممدانی کی پوزیشن مستحکم ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔