Friday, March 29, 2024
ہومکالم وبلاگزبلاگز‏میں بھولنا نہیں چاہتا۔۔۔!!!

‏میں بھولنا نہیں چاہتا۔۔۔!!!

تحریر محمد محسن
@muhamad_mohsin
گزری راہوں پہ سفر کریں تو خود سے وابستہ لوگوں کا چہرہ، ان کی باتیں، ان کی یادیں اور ان کا احساس دل کا گھیراؤ کسی کالے ناگ کی طرح زبان ہلاتے ہمیں آ دبوچتا ہے، ہم ان سے جان چھڑا کرجانا بھی چاہیں، ان کے خیالات کو جھٹکنا بھی چاہیں وہ کسی اژدھا کی مانند بل ڈالے ہم پر سوار ہوجاتا ہے ۔۔۔
اس پہ کسی کا ہلکے احساس میں کہہ دینا کہ بھول جاؤ یار اسے، اس ایک فقرے کو برداشت کرنا شائد بہت مشکل ہے، اور اسی برداشت کے بدلے شائد اللہ نے جنت کا اعلان کیا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔
مجھ سے کبھی یہ مت کہا کرو کہ میں اسے بھول جاؤں
کیا تم بھول سکتے ہو ان سب یادوں کو جو تمہیں حصار میں رکھے ہوئے ہیں۔۔۔؟؟

لوگ وہ چیز نہیں بھولتے جو کچھ عرصہ ان کے پاس ہو، ریک میں رکھی اک پن سے لے کے کتاب تک…کپڑوں سے لیکر جوتے تک…وہ سب یاد رکھتے ہیں.
اور مجھ سے کہہ دیتے ہو کہ میں اس شخص کو بھول جاؤں
جو جاگتی سوتی آنکھوں میں چلا آتا ہے۔۔
وہ جو دو آنکھیں رکھتا تھا جنہیں میں حسین مانتا تھا۔ کہ جن میں اپنا عکس دیکھنے کی خواہش پالی تھی۔۔۔
اس کے ماتھے پہ آتی شکن….اس کے بال جب ان شکنوں پہ پھیلتے تھے تو سایہ لگنے لگتا تھا، جیسے کسی نے غصے پہ محبت بھری تھپکی دی ہو۔
اس کی باتیں مجھ پہ جادو کرتی تھی۔۔۔ تمہیں پتہ ہے باقی سب کو وہ محظ باتیں لگتی ہیں مگر مجھے وہ لفظ قیمتی لگتے ہیں۔۔۔ وہ ایک جیتا جاگتا انسان تھا۔۔۔۔ جس کے سامنے ہر منظر دھندلا جاتا تھا۔
مجھے اس سے دور کر دو.اس حصار سے باہر لے آؤ..اس جادو کا کوئی توڑ کر دو
مگر
مجھے یہ مت کہا کرو کہ میں اسے بھول جاؤں ۔۔۔ !