Thursday, April 18, 2024
ہومکالم وبلاگزفوج مخالف بیانیہ بےنقاب

فوج مخالف بیانیہ بےنقاب

تحریر: زمان خان

اسد طور کی ڈرامائی پٹائی کے بعد حامد میر کی افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے خلاف بد زبانی  اور الزامات کوئی معمولی واقعہ نہیں تھا۔

افواج پاکستان اور آئی ایس آئی پاکستان کی شان ہیں، پاکستان کا فخر ہیں، اور 22 کروڑ عوام کے دل کی دھڑکن ہیں۔

ایسے کیسے کوئی بھی جب چاہے افواج پاکستان اور آئی ایس آئی پر الزامات کی بھرمار کردے صرف اور صرف اپنے مذموم  اور ذاتی مقاصد کے لیے۔

آخر یہ لوگ ہیں کون اور چاہتے کیا ہیں۔
پاکستان میں بیٹھ کر پاکستان مخالف اور پاکستان کی بقا کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے والے یہ گروپس جو مختلف نام نہاد این جی اوز کے نام پر اندرونی و بیرونی آقاوں کے لیے کام کر رہے تھے۔

جب ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو آزادیِ صحافت اور آزادیِ اظہار رائے کی چیخیں سنائی دینے لگیں اور کسی نہ کسی طرح کچھ سر گرم لوگ مختلف حیلے بہانوں اور اس وقت کے حکمرانوں کی سہولت کاری کی مدد سے ملک سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

ملک سے باہر جا کر ان لوگوں نے دوبارہ اپنا کھیل شروع کر دیا اور اب ان  کا نشانہ براہ راست اسلام، ہاکستان اور افواج پاکستان ہیں۔

انہی لوگوں کا ایک گروپ جو پاکستان میں مختلف ناموں جیسا کہ:
انسانی حقوق کے نام نہاد علم بردار،
دیسی لبرلز،
قادیانی اور قادیانی نواز ٹولہ،
ملحدین،
پاکستان دشمن،
اسلام دشمن،
پی ٹی ایم،
موم بتی مافیا،
اور عورت مارچ
والوں کو کافی عرصہ بعداپنی گھٹیا ذہنیت دکھانے کا موقع ملا اور وہ کھلم کھلم دینِ اسلام اور نظریہ پاکستان کے خلاف صف آراء ہیں۔
جس کی حالیہ مثال عید الضحی پر حکمِ خداوندی اور سنت ابراہیمی پر تنقید اور جانوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی گئی۔

یہ سب انہی بھگوڑوں کے سہولت کار ہیں اور درپردہ انکی سہولت کاری کے ساتھ ساتھ غیر ملکی ایجنڈا ، پاکستان اور اسلام مخالف ایجنڈا پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

موجود اپوزیشن جو دو پارٹی سسٹم بنا کر کھیلنا چاہتی تھی تیسری پارٹی نے اقتدار میں آکر ان کا سارا کھیل بگاڑ دیا۔
اور چونکہ بقول اپوزیشن یہ سب اسٹیبلشمنٹ کا کیا دھرا ہے تو جب جب اپوزیشن ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو،
یا ایک دوسرے کے خلاف بنائے گئے کیسوں میں پھنستے جارہے ہوں
یا ڈیل کرنے کے شدید خواہش  مندوں کو جب جی ایچ کیو کے سارے دروازے بند ملیں اور ہر طرف سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے
یا موجودہ حکومت عالمی وبا اور پچھلی حکومت کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگیں کامیابی سے عبور کرتی چلی جارہی ہوتو پھر وہ ایسے صحافیوں، دیسی لبرلز، موم بتی مافیا، پی ٹی ایم یا نام نہاد انسانی حقوق والوں کو ٹرک کی بتتی بنا کر قوم کو ان کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے اور اس طرح تنخواہیں حلال کروائی جاتی ہیں۔

حامد میر کا اسد طور کے معاملے پر بولنا،
ابصار عالم کو گولی لگنا،
ایک مطیع اللہ کا اغوا ہونا اور
خود حامد میر کو گولی لگنا
جیسے واقعات کے الزامات سیدھا افواج پاکستان اور آئی ایس آئی پر داغنا سراسر جھوٹ، بغضِ افواج، بغضِ پاکستان اور پاکستان پر ذاتی مفادات کو ترجیح دینے کے سوا کچھ نہیں۔

محب وطن پاکستانی ان تمام ملک دشمن عناصر کی طرف سے مسلط کردہ ففتھ جنریشن وار کا منہ توڑ مقابلہ کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

مگر اداروں کو بھی ان جھوٹے بے بنیاد الزامات کی مکمل انکوئری کروا کر ان تمام عناصر کو قرار واقعی سزائیں دینی چاہئیں تا کہ اداروں کی عزت اور وقار کو مجروح کرنے والے باعث عبرت بنیں۔

@Zaman_Lalaa